This blog is no longer being updated. Last post was “Farewell”.
نہ صبح و شام کی باتیں، نہ ماہ و سال کی باتیں
نہ باتیں اپنی سوچوں کی، نہ دل کے حال کی باتیں
کھنکتے شوخ لہجوں کی، نہ سُر اور تال کی باتیں
ذہن میں گھومتی مبہم سی اُن اشکال کی باتیں
اگر کہتا نہیں تو کیا اُنہیں سہتا نہیں ہوں میں؟
اُسے مجھ سے گِلہ ہے، کچھ بھی تو کہتا نہیں ہوں میں
اُسے کوئی بتائے، ”اور بھی دکھ ہیں زمانے میں“
زمانہ یہ کہ خوش ہوتا ہے ہر ہستی مٹانے میں
یہ عالم بھی نہیں ہٹتا کسی کو آزمانے میں
جو ڈٹ جائے تو وہ بھی جا لگے آخر ٹھکانے میں
جو چپ رہتا ہوں تو اِس عالم میں رہتا نہیں ہوں میں؟
اُسے مجھ سے گِلہ ہے، کچھ بھی تو کہتا نہیں ہوں میں
مجھے بھاتا ہے اُس کی شوخ باتوں کا تبسم بھی
مگر میں کیا کروں، ہے ساتھ عالم کا تحکم بھی
اگر جو وہ مخاطب ہو تو اندازِ تکلم بھی
وہ اندازِ تکلم بھی، تکلم کا ترنم بھی
اِن احساسات کے طوفان میں بہتا نہیں ہوں میں
اُسے مجھ سے گِلہ ہے، کچھ بھی تو کہتا نہیں ہوں میں
8 comments
Jogia aka eXcalibur
Aug 10, 2003 at 5:42 pm
wah jee wah! that was good!
jalal
Aug 10, 2003 at 8:38 pm
the aashob e chasm yar every pakistani had it this year
about the poetry. wah!
airy
Aug 11, 2003 at 3:23 pm
wowwww!!!!!
that’s great… now u inspired me
airy
Aug 11, 2003 at 3:24 pm
this smily with a tongue out is not a good one.. try msn
yasmine
Aug 12, 2003 at 12:25 pm
masha’Allah, awesome poem, yo. And glad to hear the eye’s getting better, alhamdulillah. =)
zobaib ali
Aug 12, 2003 at 7:40 pm
about poetry ..
ap kay kia kehnay …
Raahbar
Sep 2, 2008 at 10:02 am
بلاگ کا جائزہ لیتے ہوئے ابھی ہی اس نظم کو دیکھا۔ بہت خوب لکھی ہے۔ بہت اعلی۔
Saadat
Sep 2, 2008 at 5:22 pm
شکریہ، راہبر۔